مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندے فرانسسکا البانیس نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں نسل کشی کر رہا ہے اس پر یقین کرنے کی "مناسب بنیادیں” موجود ہیں۔
جنیوا میں نتائج پیش کرتے ہوئے البانی نے کہا ہے کہ 25,000 ٹن دھماکا خیز مواد جو دو ایٹمی بموں کے برابر ہے کو غزہ کے پورے علاقوں کا صفایا کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے جس سے تقریباً تمام شہری بنیادی ڈھانچے اور زرعی اراضی، زیادہ تر گھروں، صحت کی سہولیات کو مٹایا یا شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 6 ماہ سے بھی کم عرصے میں اسرائیل نے غزہ کو تباہ کر دیا ہے ساتھ ساتھ ٹیلی کمیونیکیشن انفراسٹرکچر، ہر یونیورسٹی، زیادہ تر تعلیمی سہولیات اور بے شمار ثقافتی ورثے کے مقامات کو بھی نقصان ہوا۔
البانی کا کہنا ہے کہ اس کی رپورٹ میں یہ یقین کرنے کے لیے "مناسب بنیادیں” ملی ہیں کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی ہے، اسرائیل نے نسل کشی کی تین کارروائیوں کا ارتکاب کیا ہے جس سے گروپ کے ارکان کو شدید جسمانی یا ذہنی نقصان پہنچایا گیا ہے جان بوجھ کر ایسے اقدامات مسلط کیے گئے جن کا مقصد بچوں کی پیدائش کو روکنا ہے۔